1
پروفیسر، المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی، قم، ایران
2
پی ایچ ڈی اسکالر، قرآن و علوم، تخصص(نفسیات)، المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی، قم، ایران
چکیده
قرآن کی علمی مرجعیت جس کی بنیاد آیات اور احادیثِ اہل بیت پر مبنی ہے، گزشتہ صدی میں اسلامی مفکرین کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔ اگرچہ چند صدیاں پہلے بعض مفکرین جیسے کہ غزالی، ملاصدرا، اور فیض کاشانی نے اس کی چند جہتوں کی طرف اشارہ کیا ہے، لیکن گزشتہ صدی میں سید جمال الدین اسد آبادی، علامہ محمد حسین طباطبائی، علامہ محمد حسین فضل الله، آیت الله عبدالله جوادی آملی، امام خمینی، اور امام خامنہای(مدظله العالی) نے اپنے بیانات میں قرآن کی علمی مرجعیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے۔ اس مقالے میں قرآن کی علمی مرجعیت کے 15 معانی اور استعمال کے موارد پیش کیے گئے ہیں جن کی طرف مذکورہ مفکرین نے اشارہ کیا ہے۔ ان میں سے امام خامنهای (مدظله العالی) نے (زندگی کے مختلف پہلوؤں مثلا سیاسی، اجتماعی اور ثقافتی امور میں قرآن کی طرف رجوع کرنے کے معنی میں لیا ہے۔ یہ تحریر تحلیلی اور تجزیاتی اسلوب کو اختیار کرتے ہوئے مذکورہ بالا نظریات پر تبصرہ کیا گیا ہے۔
رضایی اصفهانی, محمدعلی و عسکری مقدس, محمد . (1404). قرآن کی علمی مرجعیت:معاصر اسلامی اسکالرزکےتنقیدی افکار کا تقابلی جائزہ. جدید قرآنی افکار, 1(1), 10-33.
MLA
رضایی اصفهانی, محمدعلی , و عسکری مقدس, محمد . "قرآن کی علمی مرجعیت:معاصر اسلامی اسکالرزکےتنقیدی افکار کا تقابلی جائزہ", جدید قرآنی افکار, 1, 1, 1404, 10-33.
HARVARD
رضایی اصفهانی, محمدعلی, عسکری مقدس, محمد. (1404). 'قرآن کی علمی مرجعیت:معاصر اسلامی اسکالرزکےتنقیدی افکار کا تقابلی جائزہ', جدید قرآنی افکار, 1(1), pp. 10-33.
CHICAGO
محمدعلی رضایی اصفهانی و محمد عسکری مقدس, "قرآن کی علمی مرجعیت:معاصر اسلامی اسکالرزکےتنقیدی افکار کا تقابلی جائزہ," جدید قرآنی افکار, 1 1 (1404): 10-33,
VANCOUVER
رضایی اصفهانی, محمدعلی, عسکری مقدس, محمد. قرآن کی علمی مرجعیت:معاصر اسلامی اسکالرزکےتنقیدی افکار کا تقابلی جائزہ. جدید قرآنی افکار, 1404; 1(1): 10-33.