تربیت اولاد پر سوشل میڈیا کے مثبت و منفی اثرات؛ قرآنی و عملی زاویے سے

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

نویسندگان

1 پی ایچ ڈی، اسلامیک فلاسفی، حکمت و مطالعاتِ ادیان ہائر ایجوکیشن سینٹر، المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی

2 ایم فل، شعبۂ فیملی لاء، بنت الہدیٰ ہائر ایجوکیشن سینٹر، المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی.

چکیده

جدید دور میں سوشل میڈیا انسانی زندگی کے ہر پہلو پر اثر انداز ہو چکا ہے، خصوصاً تربیتِ اولاد کے میدان میں اس کے مثبت و منفی اثرات نمایاں طور پر سامنے آئے ہیں۔ قرآنِ کریم نے انسانی تربیت کے بنیادی اصول واضح طور پر بیان کیے ہیں، جن میں فکری، اخلاقی اور روحانی پہلو شامل ہیں۔ زیرِ نظر مقالہ میں سوشل میڈیا کے اثرات کو قرآنی تعلیمات کی روشنی میں پرکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تحقیق کا طریقۂ کار توصیفی و تحلیلی (Descriptive and Analytical) ہے، جس کے ذریعے یہ واضح کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اگر دینی و اخلاقی اقدار کے تابع ہو تو اولاد کی فکری و اخلاقی تربیت میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، لیکن جب اس کا استعمال غیر منضبط اور بے مہار ہو جائے تو یہ روحانی و اخلاقی انحطاط، وقت کے ضیاع اور والدین کے تربیتی کردار کی کمزوری کا باعث بنتا ہے۔ قرآنی آیات جیسے “قُوا أَنْفُسَکُمْ وَأَهْلِیکُمْ نَارًا” (التحریم: 6) کے تناظر میں والدین کی تربیتی ذمہ داری کو سامنے رکھتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کا مثبت استعمال، اگر قرآنی اصولِ تزکیہ و تقویٰ کے مطابق ہو، تو نئی نسل کی دینی و اخلاقی تشکیل میں مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔لیکن جب اس کا استعمال غیر منضبط اور بے مہار ہو جائے تو یہ روحانی و اخلاقی انحطاط، وقت کے ضیاع اور والدین کے تربیتی کردار کی کمزوری کا باعث بنتا ہے۔ قرآنی آیات جیسے “قُوا أَنْفُسَکُمْ وَأَهْلِیکُمْ نَارًا” (التحریم: 6) ک