2
پی ایچ ڈی اسکالر، شعبہ تفسیر و علوم، المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی
چکیده
عصر حاضر میں، جہاں سایبر ی دنیا کی وسعت اور اس کے روزمرہ زندگی پر گہرے اثرات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، وہاں والدین اولاد کی تربیت کے حوالے سے بھی تشویش میں نمایاں اضافہ ہوتا ہوا نظر آتاہے۔ سوشل میڈیا، ایک نیا اور پرکشش میدان ہونے کے ناطے، باآسانی فکری و ثقافتی انحرافات کا باعث بن سکتا ہے۔اسی لیے والدین کو ایسے مؤثر طریقوں کی تلاش میں ہیں جو قرآن اور سنت کے اصولوں کی بنیاد پر تیار کیے گئے ہوں۔ تربیتی طریقے دو حصے روک تھام اور علاج میں تقسیم ہوتے ہیں: روک تھام کے طریقے جیسے بچوں کو سائبر اسپیس کے خطرات سے آگاہ د لانا، گھریلو ماحول کے لئے مناسب نمونے کی معرفی، دینی اور مذہبی مراکز سے احساساتی تعلق قائم کرنا، اور بچوں میں پاکدامنی کو فروغ دینا۔ اسی طرح، گھریلو ماحول میں اجتماعی اور تعلقاتی مہارتوں کو بڑھانا بچوں کے لیے ایک حمایتی اور پر امن ماحول کی تشکیل میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ دوسری طرف، علاج کے طریقے میں نازیبا تصاویر کو حذف کرنا، متبادل سالم اور مناسب پلیٹ فارمز کا فراہم کرنا، تنقیدی سوچ کو فروغ دینا اور غیر معتبر ذرائع پر جلد اعتماد کرنے سے گریز شامل ہے۔ یہ تحقیق وضاحتی اور تجزیاتی طریقے کے ساتھ اور لائبریری ا ور سافٹ ویئر مواد کے جمع کرنے کے ذریعے ایسے نتائج تک پہنچی ہے جو والدین کو ڈیجیٹل دور میں بچوں کی تربیت میں مدد دے سکتے ہیں۔ جمع کرنے کے ذریعے ایسے نتائج تک پہنچی ہے جو والدین کو ڈیجیٹل