آیاتِ جہاد میں تشدد کے حوالے سے مستشرقین کے اعتراض پر تنقید*

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

نویسندگان

1 پروفیسر اور فیکلٹی ممبر، المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی

2 پی ایچ ڈی اسکالر ، تفسیر تطبیقی، المصطفیٰ العالمیہ یونیورسٹی

3 ماسٹر ڈگری، فقہ اور معارف، المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی

چکیده

جہاد اسلام کے فرعی احکام میں سے ایک فرع ہے جو مدینہ میں واجب قرار دیا گیا اور قرآن نے مسلمانوں کو اس کی تاکید کی ہے۔ مستشرقین نے قرآن کو کتاب تشدد قرار دیا ہے، جبکہ اس کی حقیقت اور فلسفہ کو نظر انداز کیا ہے۔ اس تحقیق کا مقصد مستشرقین کے اس شبہہ کا جواب دینا ہے کہ جہاد میں تشدد پایاجاتاہے۔  تحقیق کا طریقہ تحلیلی  توصیفی اور انتقادی ہے اور اس کا مقصد اسلام کے مقاصد اور قرآنی مفاہیم کی روشنی میں  جواب پیش کرنا ہے۔ تحقیق کے نتائج سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اسلام کے مقاصد صلح اور امنیت پر مبنی ہیں۔ تاریخی مثالیں جیسے صلح حدیبیہ اور فتح مکہ اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ اسلام میں جہاد کا ایک دفاعی پہلو ہے اور احکام جہاد میں زمان و مکان کا اثر بھی صلح پسندی کو ثابت کرتا ہے۔

کلیدواژه‌ها