فریقین کی تفاسیر کی روشنی میں آیہ ولایت کا تجزیہ

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

نویسندگان

1 اسسٹنٹ پروفیسراور فیکلٹی ممبر ، المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی

2 پی ایچ ڈی اسکالر، قرآن و علوم، تخصص (نفسیات) المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی

چکیده

سورہ مائدہ کی آیت نمبر 55 کو "آیۂ ولایت" بھی کہا جاتا ہے، جو اللہ، رسول (ص) اور ان مؤمنین کی ولایت کے بارے میں ہے جو نماز قائم کرتے ہیں اور حالتِ رکوع میں زکات دیتے ہیں: إِنَّمَا وَلِیکُمُ اللّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِینَ آمَنُواْ الَّذِینَ یقِیمُونَ الصَّلاَةَ وَ یؤْتُونَ الزَّکاةَ وَ هُمْ راکِعُون۔ امامیہ مکتب کے مفسرین اور متکلمین کے نزدیک یہ آیت امام علیؑ کی بلا فصل امامت کے واضح ترین دلائل میں سے ایک ہے، جبکہ اہل سنت کے مفسرین اس آیت کے مختلف شانِ نزول بیان کرتے ہوئے اس کی مختلف تفاسیر پیش کرتے ہیں۔ یہ مقالہ توصیفی-تحلیلی طرز تحقیق کے تحت دو مراحل پر مشتمل ہے: اس مقالے میں آیۂ ولایت کا داخلی (متنی) تجزیہ یعنی آیت کے الفاظ، ساخت اور سیاق و سباق کا مطالعہ کیا گیا ہے، اور ساتھ ہی خارجی (فرامتنی) تجزیہ یعنی اس کے نزول کے حالات، تاریخی پس منظر، روایات اور مفسرین کے نظریات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس تحقیقی مطالعے کا مقصد آیت کے حقیقی مفہوم تک رسائی حاصل کرنا اور اس کے امامت سے تعلق کو علمی بنیادوں پر واضح کرنا ہے۔ تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ امیرالمؤمنین حضرت علیؑ کی جانب سے انگشتری عطا کرنے کا واقعہ اور آیۂ ولایت کا نزول رسول اکرمؐ کی زندگی کے آخری سال میں امام علیؑ کی یمن سے واپسی کے بعد حجۃ الوداع کے موقع پر عرفہ کے دن شام کے وقت مسجد الحرام میں پیش آیا اور امام علی علیہ السلام نے مسجد الحرام میں

کلیدواژه‌ها